حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،لاہور/ وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے سیکرٹری جنرل علامہ محمد افضل حیدری نے کہا ہے کہ سوشل میڈیا کا ناجائز استعمال روکنا ضروری ہوگیا ہے۔ جس انداز سے سے سوشل میڈیا کا منفی استعمال ہورہا ہے۔ اس سے معاشرتی زبوںحالی کو سمجھنا مشکل نہیں ہے ۔ معاشرہ بری طرح تباہ ہو چکا ہے۔ اسلامی اور مشرقی اقدار کا مذاق اڑایا جا رہا ہے۔ ہمیں اسلامی اقدار کا تحفظ کرنا ہوگا۔اسلامی اقدار اپنائے بغیر ہم اپنی آئندہ نسلوں کو سنوار نہیں سکتے۔ پاکستان اسلامی ملک ہے، یہاں بے ہودہ مغربی اقدار کے فروغ کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔ حکومت ، ریاست اور دانشور طبقہ کو سوچنا ہوگا کہ ہمارا معاشرہ کس طرف جا رہا ہے؟ انہوں نے کہا کہ پاکستان اسلامی ملک ہے۔ یہاں اسلامی اقدار کا تحفظ اور ملکی قوانین پر عملدرآمد ہونا چاہئے۔
حوزہ علمیہ جامعتہ المنتظر میں علماء کے وفود سے گفتگو میں گریٹر اقبال پارک میں یوم آزادی کے موقع پر ہونے والے واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے علامہ محمد افضل حیدری نے شرمنا ک واقعہ کو معاشرتی بے راہروی کی منہ بولتی تصویر قرار دیا۔
انہوں نے واضح کیا کہ اسلام نے عورت کے گھر سے نکلنے پر کوئی پابندی عائد نہیں کی مگر اس کے لیے ضابطہ بھی بنایا ہے۔ حجاب کے ساتھ عورت گھر سے نکل کر کام کر سکتی ہے، بازاروں میں جا سکتی ہے مگر اگر غیر شرعی لباس پہنیں گی اور نامحرم لوگوں کے ساتھ تعلقات رکھیں گی تو شیطان اپنا کام دکھا ئے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ اسلام کا واضح حکم ہے کہ عورت گھر سے بغیر چادر کے باہر نہ نکلے ،صرف حجاب کے ساتھ نکل سکتی ہے ۔نامحرموں سے روابط حرام ہیں۔انہوں نے زور دیا کہ لوگ خود سے کوئی نتیجہ اخذ کرنے اور فیصلہ کرنے کے بجائے ملکی اداروں پر اعتماد کریں ۔ملک کے نظام کے مطابق عدالتی اور ریاستی ادارے افسوسناک واقعہ پر پہنچیں اور حقائق عوام تک پہنچائے جائیں۔ اگر لوگ خود فیصلے کرنا شروع کردیں گے تو اس سے انارکی پھیلے گی ۔